*اگر میری بیوی کو کچھ ہوا تو عاصم منیر کو نہیں چھوڑوں گا*
*جب تک زندہ ہوں عاصم منیر کا پیچھا نہیں چھوڑوں گا*
پانی پی ٹی ائی کی اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت
گزشتہ سماعت پر جنگل کے بادشاہ کا نام لیا تھا تو عدالت میں اضافی شیشے اور دیواریں بنا دی گئی ہیں
بہاول نگر میں قانون توڑ کر پولیس کو پھینٹا لگایا گیا ائی جی اور وائسرائے نے معافی مانگ لی۔
وائسرائے نے کہا کہ یہ ہمارے بھائی ہیں
ایسا سلوک بھائیوں سے نہیں غلاموں سے کیا جاتا ہے
طاقتور نے پھینٹا بھی لگوایا اور معافی بھی منگوائی
یہ سب جنگل کا بادشاہ کر رہا ہے اور ملک میں جنگل کا قانون ہے
جنگل کے قانون کے باعث ملک میں سرمایہ کاری نہیں ائے گی
بادشاہ چاہتا ہے تو نواز شریف کے تمام کیسز معاف ہو جاتے ہیں اور جب بادشاہ چاہتا ہے تو پانچ دن میں ہمیں تین کیسز میں سزا دے دی جاتی ہے
ملک میں وہ قانون ہے جو جنگل کا بادشاہ چاہتا ہے اور بہاول نگر واقعہ سے یہ ثابت ہو گیا۔
ملک میں نہ ائین کی حکمرانی ہے نہ قانون کی اور نہ ہی جمہوریت ۔
قرض لینے سے معیشت اور کرنسی مستحکم نہیں ہو سکتی
ائی ایم ایف کے قرض سے ملک میں مہنگائی کی لہر ائے گی تنخواہ داراور غریب آدمی مارا جائے گا
سرمایہ کاری نہ انے سے قرضے اور غربت بڑھے گی
جنگل کے قانون سے ملک کا مستقبل خطرے میں ڈالا جا رہا ہے
گزشتہ ڈیڑھ سال میں پاکستانیوں نے دبئی میں ریکارڈ سرمایہ کاری کی
بہاول نگر واقعہ بتاتا ہے کہ ملک کے حالات کیا ہیں
جنرل عاصم منیر میری بیوی کو سزا دلوانے میں براہ راست ملوث ہے
اگر میری بیوی کو کچھ ہوا تو عاصم منیر کو نہیں چھوڑوں گا
جب تک زندہ ہوں عاصم منیر کا پیچھا نہیں چھوڑوں گا
بانی پی ٹی آئی کا اڈیالہ جیل میں سماعت کے اختتام پر جج ناصر جاوید رانا سے مکالمہ
میری بیوی کی طبعیت خراب ہے ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق اینڈوسکوپی ٹیسٹ نہیں کروایا جارہا ۔ بانی پی ٹی ائی
چھ سال سے میری بیوی بیمار نہیں ہوئی چار ہفتے سے بیمار ہے مکمل طبی معائنہ نہیں ہو رہا
میری بیوی کی صحت کا معاملہ سیریس ہے اسکے ٹیسٹ کروانے کا حکم دیا جائے
ظاہری معائنہ سے کچھ معلوم نہیں ہو سکتا ٹیسٹ ہونگے تو حقائق سامنے آئیں گے
مجھے پتہ ہے اس سب کے پیچھے کون ہے
یہ سب آئی ایس آئی جنرل عاصم منیر کے کہنے پر کر رہی ہے میں عاصم منیر کا پیچھا نہیں چھوڑوں گا
حکومت سے خطرہ ہے حکومتی ڈاکٹروں پر اعتماد نہیں کر سکتے
عدالت ڈاکٹر عاصم یونس سے معائنہ کروانے کا حکم دے
عدالت ڈاکٹر عاصم کو طلب کرے ان سے بشری بی بی سے متعلق رائے لے
جج ناصر جاوید رانا نے کل بارہ بجے ڈاکٹر عاصم یونس سے بشری بی بی کے طبی معائنے کا حکم دے دیا
اڈیالہ جیل راولپنڈی
اڈیالہ جیل میں کمرہ عدالت کا نقشہ تبدیل کر دیا گیا
کمرہ عدالت میں تین شیشے اور لکڑی کی دیواریں کی اونچائی 9 فٹ کر دی گئی
میڈیاباکس میں کوریج کے لئے نئے ایس او پیز کا حکم نامہ چسپاں کر دیا گیا
ایس او پیز کے مطابق میڈیا بانی پی ٹی آئی اور وکلا سے کمرہ عدالت میں سوال نہیں کر سکے گا
ایس او پیز کے مطابق سوال کرنے والے میڈیا نمائندگان کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا جائے گا
سوال کرنے والے میڈیا نمائندگان پر دوبارہ جیل داخلے پر پابندی ہو گی
میڈیا باکس میں کیمرہ بھی نصب کر دیا گیا