پاکستان نے افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر بمباری کرکے شمالی وزیرستان میں دہشت گردی میں ، انتہائی مطلوب دہشت گرد کمانڈر سحرا عرف جانان سمیت آٹھ دہشت گرد اڑا دئیے دہشت گرد کمانڈر سحرا عرف جانان 16 مارچ کو میر علی میں سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث تھا،،
افغانستان میں طالبان حکومت کی چینخیں نکل گئیں
امارت اسلامیہ افغانستان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پاکستان کی جانب سے خوست اور پکتیکا میں کیے گئے حملوں کو افغانستان کی سرزمین کی خلاف ورزی قرار دیا۔ کہا کہ ان حملوں میں پانچ خواتین اور تین بچے شہید ہوئے۔
مجاہد نے مزید کہا کہ امارت اسلامیہ افغانستان کو دنیا کی سپر پاورزکے خلاف آزادی کے لیے لڑنے کا طویل تجربہ حاصل ہے اور وہ کسی کو اپنی سرزمین پر حملہ کرنے کی اجازت نہیں دیتی۔ ان کے مطابق اس طرح کے واقعات کے نتائج بدتر ہوسکتے ہیں، جسے کنٹرول کرنا پاکستان کے بس میں نہیں ہوگا۔
پاکستان نے سرکاری طور پر افغانستان میں فضائی حملوں کی تصدیق نہیں کی
صدر آصف علی زرداری نے شہدا کی نماز جنازہ کے بعد واضح کردیا تھا کہ دہشتگرد کسی بھی ملک سے ہوں رعائیت نہیں کی جائے گی
آئی ایس پی آر کے مطابق سیکورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر شمالی وزیرستان میں انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا، آپریشن کے دوران، شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد، انتہائی مطلوب دہشت گرد کمانڈر سحرا عرف جانان سمیت آٹھ دہشت گرد مارے گئے، دہشت گرد کمانڈر سحرا عرف جانان 16 مارچ کو میر علی میں سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث تھا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا، علاقے میں پائے جانے والے کسی بھی دوسرے دہشت گرد کے خاتمے کے لئے کلئیرنس آپریشن بھ کیا گیا، ترجمان کے مطابق سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کو ہر قیمت پر ختم کرنے کے لئے پرعزم ہیں،،