ارسا ایکٹ میں ترمیم اور دریائے سندھ سے نئے کینال نکالنے کے خلاف آبادگار، ہاریوں اور ایس ٹی پی کی جانب پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا گیا۔ دریائے سندھ سے 6 نئے کینال نکالنے کے خلاف آبادگار، ہاریوں اور سندھ ترقی پسند پارٹی کی جانب سے پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں ایس یو پی کے رہنماوں اور کارکنوں نے شرکت کی مظاہرین کا کہنا تھا کہ نئے کینال نکالنے سے کئی اضلاع کی زراعت تباھ ہو جائے گی اور شہری علاقے معاشی بدحالی کا شکار ہوجائیں گے۔ ہمارا گزر بسر زراعت سے منسلک ہے اگر زراعت اچھی ہو گی تو لوگ خریداری کے لئے شہرروں کا رخ کریں گے نئی نہریں نکالنے والے سندھ کو تباھ کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہیں اور اس میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ دونوں برابر کے شریک ہیں۔پہلے فیز میں چولستان کی 36 لاکھ ایکڑ زمین کا پانی سے زمین آباد کرنا چاہتے ہیں جبکہ سندھ کو تباہ کرنا چاہتے ہیں انھوں نے سندھ کے رہنے والوں سے اپیل کی کہ سندھ کو بچانے کیلئے سب کو آواز بلند کرنا ہو گی انھوں نے مطالبہ کیا کہ ارسا ایکٹ میں کی گئی ترمیم کو واپس لیا جائے اور سندھو دریا سے نئے کینال نکالنے کے فیصلے کو واپس لیا جائے دیگر صورت میں بھرپور احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔