۔۔ بانی پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ 8 فروری الیکشن میں سب واضح ہوچکا تھا۔ ایک طرف قوم اور دوسری جانب چھوٹا سا صاحب اقتدار طبقہ جمہوریت اور سپریم کورٹ کو اپنے اقتدار کیلئے تباہ کر رہا ہے۔ لاہور میں جلسہ کی اجازت نہ دی گئی تو اسے احتجاج میں بدل دینگے۔ملکی تاریخ میں پہلی حکومت ہے جو ننگی اور اتنی بے نقاب ہوئی، یہ لوگ جمہوریت کی تباہی کر رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو لاہور میں ڈیڑھ سال سے جلسہ نہیں کرنے دیا جا رہا، جمہوریت تباہ کرنے کا مطلب آزادی ختم کرنا ہوتا ہے، سپریم کورٹ جمہوریت اور آزادی کو بچانے کیلئے مینار پاکستان پر جلسہ ہوگا۔ اسٹیبلشمنٹ نے اسلام اباد کا جلسہ کرنے کی گارنٹی دی اور پاکستان کا حوالہ دیا تھا جس پر ہم نے جلسہ ملتوی کیا، گارنٹی کے باوجود اسلام اباد کے جلسے میں کنٹینرز لگائے گئے رکاوٹیں کھڑی کی گئیں، دنیا میں کیا کبھی کسی نے جلسہ ختم کرنے کا وقت دیا ہے، اسلام اباد کے جلسے سے متعلق ہمارے ساتھ دھوکہ کیا گیا، لاہور کے ڈپٹی کمشنر نے اگر جلسے کی اجازت نہ دی تو مینار پاکستان پر احتجاج کریں گے، مشرف کے مارشل لاء دور میں بھی ایسا نہیں تھا جو اب کیا جارہا ہے، مشرف کا الیکشن ان کے مقابلے میں فری اینڈ فیئر تھا اس نے بھی میڈیا اور جلسوں پر پابندی نہیں لگائی تھی، قاضی فائز عیسیٰ اور چیف الیکشن کمشنر ملکر دھاندلی کر رہے ہیں، الیکشن کمیشن بال کراتا ہے،قاضی فائز کیچ پکڑتا ہے، انکی جو بھی درخواستیں وہ سنی جارہی ہیں اور ہماری مسترد ہو رہی ہیں، الیکشن ایڈمنسٹریٹو عمل ہوتا ہے، کمشنر پنڈی نے جو کہا وہ درست ثابت ہوا، کمشنر راولپنڈی کے بیان پر تفتیش تو ہونا چاہیئے تھی یہ بھی ہوسکتا ہے وہ غلط ہو، یہ نہیں ہونا چاہیئے کہ کمشنر کے بیان کی تحقیقات کے بجائے اسے غائب کر دیا جائے،قاضی فائز عیسی آئینی ترامیم کا براہ راست بینفشری ہے،وہ توسیع چاہتا ہے اسی لیئے الیکشن کا ہر کیس اپنے پاس لے لیتا ہے، قاضی کی بیوی نے میرے خلاف بیان دیا اسکو تو ہمارے کیسز سے خود کو الگ کر لینا چاہئے، آج لکیر کے ایک طرف جمہوریت، ووٹ کو عزت دینے والے اور دوسری طرف بوٹ کو عزت دینے والے ہیں، 8 فروری کے الیکشن میں انکی ضمانتیں ضبط ہوئی تھیں، فراڈ کو کور کرنے کیلئے 4 ایمپائرز کو ساتھ ملا کر یہ سب کیا جا رہا ہے،جلسہ سے روکا گیا تو مینار پاکستان پر پوری قوم احتجاج کرے گی،حمود الرحمان کمیشن رپورٹ کی بات اس لیئے کرتا ہوں کیونکہ آج بھی ملک میں وہی حالات ہیں، ملک کے یہ حالات مشرف اور ضیاء الحق کے دور میں بھی نہیں تھے، اس وقت بھی پورا مشرقی پاکستان مجیب کے ساتھ کھڑا تھا، یحیی خان نے اپنی ذات اور اقتدار کیلئے مجیب کے خلاف ایکشن لیا۔